بناوٹ کو چاہت کے سانچے میں ڈھالا بڑی چوٹ کھائی ارے مار ڈالا اسی کے نہ ملنے سے جی پر بنی ہے یہ کاہے کو سمجھے مرا بھولا بھالا اب ایسے نہ تھے ہم کہ چھیڑو تو رودیں بہا ہوگا کوئی کلیجے کا چھالا ٭٭٭