وہ گلی میں بھی نہیں دے گا ٹھہرنے کی جگہ آرزو بس جائو بھی مرتے ہیں مرنے کی جگہ ہم نے چڑھتی دھوپ بھی دیکھی ہے، ڈھلتی دھوپ بھی پاس بٹھلائیں جو وہ یہ بھی ہے ڈرنے کی جگہ ٭٭٭