* دو گھڑی کو دے دے کوئی اپنی آنکھوں ک *
دو گھڑی کو دے دے کوئی اپنی آنکھوں کی جو نیند
پائوں پھیلادوں گلی میں تیری سونے کے لئے
مٹ بھی سکتی تھی کہیں بے روئے چھاتی کی جلن
آگ کو پگھلا لیا پھاہا بھگونے کے لئے
بند آنکھیں کبھی کرتا ہوں جو سونے کے لئے
نیند بھی آتی ہے کانٹے ہی چبھونے کے لئے
کچھ بھنور کو جو کہیں ، پھیر سمجھ کا جانو
کم تھے ہم آپ ہی کیا نائو ڈبونے کے لئے
٭٭٭
|