* تُو ہی تُو تیرے سوا کوئی نہیں *
غزل
تُو ہی تُو تیرے سوا کوئی نہیں
میری آنکھوں میں بسا کوئی نہیں
اُن کے جاتے ہی ہوا ہے حال یہ
شہر میں اب پارسا کوئی نہیں
مسئلوں کا غم مناتے ہیں سبھی
حل ہے کیا یہ سوچتا کوئی نہیں
دوسروں کا جائزہ لیتے ہیں سب
اپنا لیتا جائزہ کوئی نہیں
چہرہ چہرہ ہم نے ڈھونڈا شہر میں
آدمی ہم کو ملا کوئی نہیں
دور یہ آیا ہے کیسا دیکھئے
غم کسی کا بانٹتا کوئی نہیں
سب مری تعریف کرتے ہیں ندیم
خامیوں پر ٹوکتا کوئی نہیں
اصغر ندیم
141, G.T.Road , Shibpur
Howrah-711102
Mob: 9836111760
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|