donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ashraf Saleem
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* یہیں کہیں کوئی نقشِ پا دیکھنا پڑے  *
غزل

یہیں کہیں کوئی نقشِ پا دیکھنا پڑے گا
ہمیں مقابل کا حوصلہ دیکھنا پڑے گا
محبتوں کے سفر سے کب واپسی ہوئی ہے
جو لوٹ آئے، انہیں ذرا دیکھنا پڑے گا
بچھڑ گیا تھا مگر وہ دل سے جدا نہیں تھا
کہاں سے ٹوٹا یہ سلسلہ، دیکھنا پڑے گا
بغیر اس کی محبتوں کے گزر گیا وقت
مگر یہ کیسے گزر گیا، دیکھنا پڑے گا
نہ کوئی جگنو، نہ کوئی تارا، نہ ہم سفر ہے
پرائی بستی ہے، راستہ دیکھنا پڑے گا
مرے تعاقب میں تیر جو کھینچتے رہے ہیں
وہ اجنبی تھے کہ آشنا، دیکھنا پڑے گا
سلیم ہاتھوں پہ اپنے کچھ اور تھیں لکیریں
مگر ہوا ہے جو فیصلہ، دیکھنا پڑے گا

With Thanks : Fiza Gilani
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 367