donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Asif Shafee
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* صدیوں سے اجنبی *
صدیوں سے اجنبی

اُس کی قُربت میں بِیتے سب لمحے
میری یادوں کا ایک سرمایہ
خُوشبوؤں سے بھرا بدن اُس کا
قابلِ دید بانکپن اُس کا
شعلہ افروز حُسن تھا اُس کا
دِلکشی کا وہ اِک نمونہ تھی
مجھ سے جب ہمکلام ہوتی تھی
خواہشوں کے چمن میں ہر جانب
چاہتوں کے گُلاب کِھلتے تھے
اُس کی قُربت میں ایسے لگتا تھا
اِک پری آسماں سے اُتری ہو
جب کبھی میں یہ پُوچھتا اُس سے
ساتھ میرے چلو گی تم کب تک
مجھ سے قسمیں اُٹھا کے کہتی تھی
تُو اگر مجھ سے دُور ہو جائے
ایک پل بھی نہ جی سکوں گی میں
آج وہ جب جُدا ہوئی مجھ سے
اُس نے تو الوداع بھی نہ کہا
جیسے صدیوں سے اجنبی تھے ہم
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 275