donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aslam Badr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تھکن ، خوشبو اور یاس *

 

تھکن ، خوشبو اور یاس
 
دفتر میں پھر شام ڈھلی ہے
ورق ورق کالی تحریریں
پھن پھیلائے جھوم رہی ہیں
ٹیلیفون کی پاگل گھنٹی
شیشے کے پردے پر پتھر پھینک رہی ہے
چپراسی کی سادہ بولی
اسٹینو کا پھیکا لہجہ
کانوں میں زہر اُگل رہا ہے
میز کا سارا بوجھ 
تھکن سے بوجھل سر پر ٹوٹ رہا ہے
اندر پربت اونچا
باہر ایک خلا ہے
پربت کا ہر کنکر پتھر
جب میری پہچان کا درپن ہو جاتا ہے
سگریٹ کا اک کش لیتا ہوں
خوشبو کے جھونکے آتے ہیں
کھڑکی کی چلمن سے جوہی کی وہ شاخ لچکتی ہو گی
دروازے کی اوٹ سے آدھا چاند سڑک کو تکتا ہوگا
آنکھوں میں جب 
گل بوٹے اور چاند ستارے چھا جاتے ہیں
ٹرافک کے سارے سگنل دھندلا جاتے ہیں
لیکن
جب قدموں کی دیوانی آہٹ کو
دروازے کی ویرانی تکنے لگتی ہے
لان کی چنچل ہریالی
ڈسنے لگتی ہے ۔۔۔۔!!
******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 323