donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aslam Badr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اس شہر میں شب خون کے آثار بہت ہیں *

 

غزل
 
اس شہر میں شب خون کے آثار بہت ہیں
ہم جاگ رہے ہیں ، تو گنہگار بہت ہیں
 
کب تک میں دکھاتا رہوں زخموں کے دہانے
محسوس کرو تو مرے اشعار بہت ہیں
 
دشمن نے مری پشت پہ کیوں وار کیا ہے
یہ رسم نبھانے کو مرے یار بہت ہیں
 
غم خواروں کو بیمارئی دل کا ہے بہت غم
اور دل ہے پریشان کہ غم خوار بہت ہیں
 
انسان ہو جینے کا سلیقہ بھی تو سیکھو
پھینکی ہوئی ہڈی کے تو حقدار بہت ہیں
 
اس شہر ستمگار کی بربادی کے سائے
دیوار پہ کم ہیں پس دیوار بہت ہیں
*****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 326