donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aslam Badr
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* روشن ہوئے تو گنبد و محراب و در میں ت&# *

 

غزل
 
روشن ہوئے تو گنبد و محراب و در میں تھے
کل تک یہی چراغ ہوائوں کے ڈر میں تھے
 
کیا پوچھتے ہو خانہ بدوشوں کی خیریت
یادآرہا ہے ہم بھی کبھی اپنے گھر میں تھے
 
اب خشک ڈالیوں پہ ہیں چیلوں کے گھونسلے
کتنی گھنیری چھائوں تھی ، پھل بھی شجر میں تھے
 
سب نے خدا بنا لئے پتھر تراش کر
ہم خوش نصیب ہیں کہ صف بے ہنر میں تھے
 
اسلمؔ ہوائیں بھی تھیں مخالف، افق بھی دور
لیکن وہ حوصلے جو مرے بال و پر میں تھے
******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 284