donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Asrar Aasif
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* عجیب شہر کا منظر ہے کیا کیا جائے *
غزل

عجیب شہر کا منظر ہے کیا کیا جائے
جو پاسباں ہے ستمگر ہے کیا کیا جائے
جو پھول پھول تھا خوشبو کا بانٹنے والا
اسی کے ہاتھ میں خنجر ہے کیا کیا جائے
ہر ایک گام پہ منزل تمہیں مبارک ہو
مرے نصیب میں ٹھوکر ہے کیا کیا جائے
وہ جس کے واسطے کلیاں بکھیر دیں میں نے
مرے ہی راہ کا پتھر ہے کیا کیا جائے
جہاں پہ اپنے ہی سائے سے ڈر سا لگتا ہے
اسی گلی میں مرا گھر ہے کیا کیا جائے
کوئی ہے عیش و طرب میں کوئی پریشاں ہے
یہ اپنا اپنا مقدر ہے کیا کیا جائے
بھٹک رہا ہے جو آصف اندھیری راہوں میں
یہ روشنی کا پیمبر ہے کیا کیا جائے

اسرار آصف

35/2, Jola Para Masjid Lane
Howrah-711101
Mob: 9831004083
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 296