* ابلیس! مرے دل میں وہ زندہ تمنا دے *
لیڈر کی دعاء
ابلیس! مرے دل میں وہ زندہ تمنا دے
جو غیروں کو اپنالے ، اور اپنوں کو ٹرخا دے
بھاشن کے لئے دم دے اور توند کو پھلوا دے
پایا ہے جو اوروں نے وہ مجھ کو بھی دلوادے
پیدا دلِ ووٹر میں ، وہ شورش محشر کر
جو جوش ِ الیکشن میں ، ڈنکا مرا بجوا دے
میں اپنے علاقے کے لوگوں کو بھی گھپلا دوں
وہ شوقِ سیاست دے، وہ جھوٹ کا جذبہ دے
میں نورِ صداقت سے پرہیز کروں ہر دم
سینے میں سیاہی کا بہتا ہوا دریا دے
احساس عنایت کر، کرسی کی محبت کا
امروز کی شورش میں بے فکری فردا دے
بے دال کے بودم پر، رکھ دستِ کرم آقا!
زندانی ظلمت کی تقدیر کو چمکادے
٭٭٭
|