donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ateequr Rahman Saifi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اب ہمارے درمیاں کچھ نہ کچھ تو ہے جن *
اب ہمارے درمیاں کچھ نہ کچھ تو ہے جناب

یہ نظر کی کہکشاں کچھ نہ کچھ تو ہے جناب

چاہتوں کے دیپ تو جل رہے ہیں اس طرف

اُس طرف بھی یہ دھواں کچھ نہ کچھ تو ہے جناب

نارسائی کا گِلہ کر سکے نہ جن سے ہم

آج وہ ہیں خود رِساں کچھ نہ کچھ تو ہے جناب

مستقل گریز پا، کس لئے ہوئے ہیں آج

اس قدر وہ مہرباں کچھ نہ کچھ تو ہے جناب

آ رہی ہے رت وہی اوّلیں ملاپ کی

جب کہا تھا اب یہاں کچھ نہ کچھ تو ہے جناب

دھڑکنوں کی لے پہ بھی پوچھنے لگا صفی
آج دل یہ بے زباںکچھ نہ کچھ تو ہے جناب
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 293