donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Atif Javed Atif
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ---میں جسے اپنی نظر میں تول کر بیٹھا ہ *
---غزل

---میں جسے اپنی نظر میں تول کر بیٹھا ہوا تھا
 ---وہ پرندہ تو پروں کو  کھول کر بیٹھا ہواتھا
 
--- آخرش بیمار دل کا ہو مداوا کس طرح کہ
---جو لہو میں تلخیوں کو گھول کر بیٹھا ہوا تھا
 
---کر دیا انمول مجھکو تم نے پھر سے آج یارا 
--- میں وگرنہ زندگی بے مول کر بیٹھا ہواتھا
 
 ---سانپ پھر منڈلا رہے تھے دوستوں کے روپ میں اور  
--میں بھی اپنی آستیں کو کھول کر بیٹھا ہواتھا۔۔
 
--- زندگی کیوں کھینچ لائی پھر مجھے اُس داستاں میں
---میں تو کردارِ محبت "رول" کر بیٹھا ہوا تھا
 
--دامنِِ دل پر لگاٰے زخم جس نے میرے عاطف
--میں اُسی  کے سامنے دل کھول کر بیٹھا ہوا تھا
 
(عاطف جاوید عاطف)
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 297