صليب و دار کے قصے رقم ہوتے ہی رہتے ہيں
قلم کی جنبشوں پر سر قلم ہوتے ہی رہتے ہيں
يہ شاخ _ گل ہے،آئين _نمو سے آپ واقف ہے
سمجھتی ہے، کہ موسم کے ستم ہوتے ہی رہتے ہيں
کبھی تيری، کبھی دست _ جنوں کی بات چلتی ہے
يہ افسانے تو زلف _ خم بہ خم ہوتے ہی رہتے ہيں
توجہ ان کی اب اے ساکنان _شہر تم پر ہے
ہم ايسوں پر بہت ان کے کرم ہوتے ہی رہتے ہيں
ترے بند _قبا سے رشتہء انفاس _ دوراں تک
کچھ عقدے ناخنوں کو بھی بہم ہوتے ہی رہتے ہيں
ہجوم _لا لہ و نسريں ہو يا لب ہاۓ شيريں ہوں
مری موج _ نفس سے تازہ دم ہوتے ہی رہتے ہيں
مرا چاک _ گريباں چاک _ دل سے ملنے والا ہے
مگر يہ حادثے بھی بيش و کم ہوتے ہی رہتے ہيں
********************************