آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا کیا کہوں اور کہنے کو کیا رہ گیا ان کی آنکھوں میں کیسے چھلکنے لگا میرے ہونٹوں پہ جو ماجرا رہ گیا ایسے بچھڑے سبھی راہ کے موڑ پر آخری ہمسفر راستہ رہ گیا سوچ کر آؤ کوئے تمنا ہے یہ جانِ من جو یہاں رہ گیا رہ گیا
*******