غزل
سیکڑوں لوگ ملے مجھ کو ستانے والے
ایک تم ہی نہ تھے اِس دل کو جلانے والے
جانے کیوں تیری محبت پہ یقیں ہے مجھ کو
جھوٹی قسمیں او مری جان کی کھانے والے
اپنے حالات سے خود ہی ہمیں لڑنا ہوگا
آسمانوں سے فرشتے نہیں آنے والے
بستیوں کے وہ مکینوں سے کہاں ملتے ہیں
اونچے محلوں میں جو ہیں اونچے گھرانے والے
خون کے آنسو کبھی تم کو بھی رونا ہوگا
یاد رکھ بات مری مجھ کو رُلانے والے
کیسے برداشت کرے تیری جدائی عظمیٰ
یہ بھی تو سوچ ذرا بزم سے جانے والے
عظمیٰ پروین
Mahalla Uncha Pur
Sardhana
Meruth (U.P)
Mob: 9719720134
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++