* نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے د& *
غزل
٭………بہادر شاہ ظفر
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں
جو کسی کے کام نہ آسکے میں وہ ایک مشتِ غبار ہوں
میرا رنگ روپ بگڑ گیا ، مرا یار مجھ سے بچھڑ گیا
جو چمن خزاں سے اجڑ گیا، میں اسی کی فصلِ بہار ہوں
نہ تو میں کسی کا حبیب ہوں، نہ تو میں کسی کا رقیب ہوں
جو بگڑ گیا وہ نصیب ہوں، ، جو جڑ گیا وہ دیار ہوں
پئے فاتحہ کوئی آئے کیوں ، کوئی چار پھول چڑھائے کیوں
***** |