* میرے آنسو مری آنکھوں میں جو آیا نہ *
غزل
میرے آنسو مری آنکھوں میں جو آیا نہ کریں
حالِ دل میرا زمانے کو بتایا نہ کریں
لوگ مٹھی میں نمک لے کے پھرا کرتے ہیں
زخم ہم اپنے کسی کو بھی دکھایا نہ کریں
کس کو معلوم حقیقت کہ جہاں میں کیا ہو
اپنی پلکوں پہ کوئی خواب سجایا نہ کریں
لوگ بے درد ہیں بے وجہ رلا دیتے ہیں
حالِ دل اُن کو کبھی آپ سنایا نہ کریں
آج کے دور کا دستور نرالا ہے سحرؔ
کوئی گرجائے تو بھولے سے اٹھایا نہ کریں
بشریٰ سحرؔ
46/1/H/15
Gora Chand Road
Kolkata - 700014
Mob: 9831007530
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
**** |