* آگ لگائیں شہر میں قتل کریں وہ عام *
(ڈاکٹر سیفی سرونجی( سرونج
دوہے
آگ لگائیں شہر میں قتل کریں وہ عام
سچ بولیں تو پل میں ہم ہو جائیں بد نام
گھر سے لے کر چلتے ہیں چہرہ چہرہ زرد
گھات لگائے بیٹھے ہے ہر سو دہشت گرد
کتنی جانیں کھو گئیں کون رکھے یاد
چاروں اور دیش میں پھیلا آتنک واد
دھرتی پہ مت ظلم ڈھا کچھ تو ڈر نادان
مل جائے گی خاک میں پل میں تیری شان
نفرت پھیلی دیش میں کیسا تیرا راج
عزت سستی ہو گئی مہنگا ہوا علاج
ظلم کرے جو شوق سے مانگے لہو خراج
دنیائے سر پر مگر اس کے رکھا تاج
٭٭٭ |