donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Faheem Anwar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہر ایک گھر میں سیاست ہے کیا کیا جائ *
ہر ایک گھر میں سیاست ہے کیا کیا جائے 
یہی تو رنگِ سیادت ہے کیا کیا جائے
میں اپنے عصر کا ہرگز ولی نہیں لیکن 
یہ میرا گھر مری تربت ہے کیا کیا جائے
فضا ہے اتنی مکدر کہ سانس لینا محال
چہار سمت عفونت ہے کیا کیا جائے
نہ کیسے ذکر کروں اس بدن بھنور کا بھلا
غزل میں اسکی حکومت ہے کیا کیا جائے
مجادلوں سے بھرا ہے یہ ریگزارِ حیات
قدم قدم پہ صعوبت ہے کیا کیا جائے
زمانہ جس کے لئے مجھ سے شکوہ سنج رہا
اسی کو مجھ سے شکایت ہے کیا کیا جائے
خموشیوں ہی سے اظہار جس کا ہو تا ہے
زباں پہ ایسی حکایت ہے کیا کیا جائے
ہمارے پائوں لرزتے ہیں کیا اسی خاطر
یہاں سے اسکی حکومت ہے کیا کیا جائے
عجب روش ہے زمانے کی اے فہیم انور
ہر ایک سر میں رعونت ہے کیا کیا جائے
٭٭٭ 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 382