donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Fahmida Reyaz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* زادِ راہ *
زادِ راہ

طویل رات نے آنکھوں کو کردیا بے نور
کبھی جو عکسِ سحر تھا سراب نکلا ہے
سمجھتے آئے تھے جس کو نشان منزل کا
فریب خوردہ نگاہوں کا خواب نکلا ہے
تھکن سے چور ہیں آگے بڑھیںکہ لَوٹ آئیں
چھپے ہوئے ہیں اندھیروں میں وسوسے کیا کیا
ہر ایک خضر پہ رہزن کا شک گزرتا ہے
ہر آستین میں خنجر دکھائی دیتا ہے
پرے سرکتا ہی جائے گا کیا سحر کا افق
ہماری جرأتِ آغاز بھول تھی شاید
ہمارے ہاتھ میں امید کا چراغ نہیں
یہ وہ چراغ تھا جس پر ہمیشہ رکھتے تھے
ہم اپنے سنگ سے، آہن سے، عزم کا سایہ
وہی تو تھا دلِ خستہ کا ایک سرمایہ
خلوص اور یقیں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے
لٹے ہیں ایسے کہ ہم اعتبار کھو بیٹھے

فہمیدہ ریاض

Karachi
(Pakistan)
Mob: xxxxxxxxxx
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 374