* منزلوں کا گماں نہیں لگتا *
غزل
(فیصل ہاشمی ( اوسلو
منزلوں کا گماں نہیں لگتا
اب سفر رائیگاں نہیں لگتا
وہ زمیں کی طرح وسیع نہیں
میں بھی اب آسماں نہیں لگتا
جس کی تعریف سن کے آئے تھے
یہ تو ویسا جہاں نہیں لگتا
یہ تعلق بھی ٹوٹ جائے گا
اب تو کچھ درمیاں نہیں لگتا
دونوں عالم فریب ہیں فیصل
جو جہاں ہیں وہاں نہیں لگتا
Vestli Syingen-37,0986, Oslo-9
(Norway) |