donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Faragh Rohvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* منجمد تھا جو بدن‘ چیخ اُٹھا شام کے ب&# *
غزل


منجمد تھا جو بدن‘ چیخ اُٹھا شام کے بعد
میں بھی زندہ ہوں یہ احساس ہوا شام کے بعد

جانی پہچانی سے لگتی ہے ہوا شام کے بعد
اوڑھ لیتا ہوں میں یادوں کی ردا شام کے بعد

غمِ فرقت کا اثر ہونے لگا شام کے بعد
چشمِ ویراں میں اُمنڈ آئی گھٹا شام کے بعد

قریۂ جاں میں زمستاں کی جو آہٹ گونجی
خواہشِ قرب ہوئی اور سوا شام کے بعد

جس کے بوسے مرے ہونٹوں نے لیے ہی نہ کبھی
تیز ہوتا ہے اُسی لب کا نشہ شام کے بعد

سرحدِ دل کو کھلا چھوڑ دیا تھا پھر بھی
کوئی اِس پار نہ اُس پار گیا شام کے بعد

صبح اُگاتی رہی کیا کیا نہ تمنا دل میں
ہر تمنا کا مزہ میں نے چکھا شام کے بعد

دن نکلتے ہی جو پھل پھول رہی تھی مجھ میں
ہے زمیں بوس وہی شاخِ انا شام کے بعد

اپنی سر گوشیٔ احساس بھی ہے خوف انگیز
زندگی جیسے ہو اک دشتِ بلا شام کے بعد

کاٹ کر جس کی جڑیں شاد تھا میں دن میں فراغؔ
میرے اندر وہی انسان اُگا شام کے بعد

فراغ روہوی
67, Maulana Shaukat Ali Street(Colootola St.),Kolkata-700073,INDIA
Mob.:9831775593/9830616464,E-mail:faraghrohvi@gmail.com
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 313