donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Faragh Rohvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کسی مقام پہ حاصل کہاں قرار مجھے *
غزل


کسی مقام پہ حاصل کہاں قرار مجھے
ملا ہے راہ میں ہر سایہ شعلہ بار مجھے

یہی خیال ستاتا ہے بار بار مجھے
ہوائیں چھوڑ نہ دیں کرکے تار تار مجھے

میں مشتِ خاک سہی پھر بھی کس قرینے سے
بنا دیا مرے خالق نے شاہ کار مجھے

مری سرشت میں رکھ کر گناہ کی لذّت
بنا دیا ہے یہ کس نے گناہ گار مجھے

جو قید کرنا ہے مجھ کو تو اُس بدن میں کرو
کہ جس بدن سے دکھائی سے آر پار مجھے

یہ کیا کہ میں ہی پکارا کروں تجھے ہر پل
مزہ تو جب ہے کہ تٗو بھی کبھی پکار مجھے

تجھے جو دیکھ سکے وہ نظر میں تاب کہاں
تو کس لیے ہے قیامت کا انتظار مجھے

نئے جہاں سے طبیعت جو ہوگئی مانوس
صدائیں دینے لگا گُم شدہ دیار مجھے

میں اپنی ذات سے پیتل نہیں ہوں‘ سونا ہوں
یہ دیکھنا ہے تو پھر آگ میں اُتار مجھے

میں ایک نقشِ نمایاں تھا منظروں میں فراغؔ
یہ کون چھوڑ گیا ہے پسِ غبار مجھے
فراغ روہوی
67, Maulana Shaukat Ali Street(Colootola St.),Kolkata-700073,INDIA
Mob.:9831775593/9830616464,E-mail:faraghrohvi@gmail.com
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 318