donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Farhat Abbas Shah
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* طویل نظم ‘‘ روگ‘‘ سے ایک بند، *
طویل نظم ‘‘ روگ‘‘ سے ایک بند،
 
 
 
میری شام غم میری شام غم
میرے پاس آ مجھے راس آ
جو سفر رھا میرا روز و شب کی فیصل پر
میری پور پور میں درد بن کے اتر گیا
جو کہیں کہیں پہ پڑاؤ تھا میرا جھوٹ موٹ کی جھیل پر
تیرے جیسے ہی کسی خیر خواہ سے کم نہ تھا
کبھی راکھ تھا کسی مردہ دل سے وصال کی
تو کبھی الاؤ تھا بے قراریِ ہجر کا
کسی شہر صبر کی سیج پر
جو سکوت تھا میرا عمر بھر
کسی بین سے، کسی سرد آہ سے کم نہ تھا
کبھی خار دیکھے ہیں تم نے نیند کے بستروں پہ اگے ہوئے
میری آرزو تو تھی آرزو
میرا خواب بھی کسی قتل گاہ سے کم نہ تھا
میری انگلیا ں بھی ہیں ریشہ ریشہ جمود سے
میری خواہشیں، میرا دشت دل
میری چاہتیں، میری چشم نم، میری چشم نم
میری شام غم میری شام غم
میرے پاس آ مجھے راس آ
میں نجانے کیسی اذیتوں کی رفاقتوں میں الجھ گیا
میں الجھ گیا کسی عہد حالت زار سے
کسی پیار سے کوئی سچ نکل کے نہیں ملا
وہی زرد رت، وہی زرد رت
وہی برف سی میری ہم قدم
میری شام غم میری شام غم
میرے پاس آ مجھے راس آ
***
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 350