* آدھے غم اور آدھی خوشیاں *
آدھے غم اور آدھی خوشیاں
آدھے ٍغم اور آدھی- غم سے باھر آ جانے کی سوچیں
جیسےبس اک رفتہ رفتہ خوگر ھونا
دھوپ اور دھوپ کا کھیل
اور آنکھوں میں دور دور تک دھوکہ کھٹکے چھاؤں کا
چاھے بادل سورج کے نیچے آ جائے
کچا موسم کچا موسم ھوتا ھے
چاھے آپ کے پیڑ پہ اترے
چاھے سڑکوں پر
لال رنگ کی ساری چیزیں
شادی والی گڑیاؤں کے
لہنگے اور سہیلی جیسی کب ھوتی ھیں
ہنس ہنس کھیلنے والی چیزیں
ہنسنے کھیلنے والی بھی کیا ھوتی ھیں
آدھے غم اور آدھی خوشیاں
بلکہ غم ہی غم اور باقی سارا جھوٹ
*************** |