donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Farooq Aazam Ansari
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* قافلے راہ میں جب تھک کے ٹھہر جاتے ہ *
غزل

قافلے راہ میں جب تھک کے ٹھہر جاتے ہیں
اجنبی ملتے ہیں اور مل کے بچھڑ جاتے ہیں
دو گھڑی کو جو وہ گلشن میں ٹھہر جاتے ہیں
رنگ کچھ اور گلِ تر کے نکھر جاتے ہیں
میں تو شعلوں کو بھی دیتا ہوں کلیجے میں جگہ
سرخ پھولوں سے ہیں کچھ لوگ جو ڈر جاتے ہیں
ہاتھ آتا ہے فقط گوہرِ نایاب انہیں
جو کلیجے میں سمندر کے اتر جاتے ہیں
چوم لیتا ہوں ہر اک نقشِ کفِ پا اُن کا
وہ جو خاصانِ خدا حق پہ گزر جاتے ہیں
اُس کا پیرو ہوں کہ وعدے پہ دیا سر جس نے
ہوں گے وہ اور جو وعدے سے مکر جاتے ہیں
چلتا پھرتا انہیں مُردہ ہے سمجھتا اعظم
بس کہ جو گردشِ ایام سے ڈر جاتے ہیں

محمد فاروق اعظم انصاری

Reyaz Manzil, Karam Ganj
Laheria Sarai, Darbhanga (Bihar)
Ph: 06272-256167 
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 330