* کہنے کو اُس سے عشق کی تفسیر ہے بہت *
غزل
کہنے کو اُس سے عشق کی تفسیر ہے بہت
پڑھ لے تو صرف آنکھ کی تحریر ہے بہت
تحلیل کرکے شدتِ احساس و رنگ میں
بن جائے گر تو ایک ہی تصویر ہے بہت
دستک سے در کا فاصلہ ہے اعتماد کا
پر لَوٹ جانے کو یہی تاخیر ہے بہت
بیٹھا رہا وہ پاس تو میں سوچتی رہی
خاموشیوں کی اپنی بھی تاثیر ہے بہت
تعمیر کر رہا ہے محبت کا وہ حصار
میرے لئے خلوص کی زنجیر ہے بہت
میں اُس سے اپنی بات کہوں شعر لکھ سکوں
الفاظ دے وہ جن میں کہ تاثیر ہے بہت
فاطمہ حسن
Karachi
(Pakistan)
M: 0092214985062
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|