* چاند تارے بھی جب روٹھ جانے لگے *
غزل
چاند تارے بھی جب روٹھ جانے لگے
ہم تری یاد سے گھر سجانے لگے
بے سبب بات کو وہ بڑھانے لگے
صبر کو پھر مرے آزمانے لگے
چھوڑ کر جب مجھے دور جانے لگے
درمیاں فاصلوں کو بڑھانے لگے
اُن کے آنے کی جب سے ہوئی ہے نوید
خواب ہم جانے کیا کیا سجانے لگے
خوب مجھ کو وفا کا صلہ یہ دیا
’آپ بھی مجھ پہ تہمت لگانے لگے‘
خوف رہنے لگا آندھیوں کا ہمیں
ہم چراغِ وفا جب جلانے لگے
اک خطا نے اُجاڑا وہ گھر فاطمہ
جس کو آباد کرتے زمانے لگے
فاطمہ سحر حمید
R-191, Block-16
Fedral B Area
Gulberg Town
Karachi-75950
(Pakistan)
M: 00923229233555
fatima.asad@hotmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|