* منزلوں سے مجھے گلہ ہی نہیں *
غزل
منزلوں سے مجھے گلہ ہی نہیں
خواب پلکوں پہ تو سجا ہی نہیں
راہِ الفت میں وہ الجھ کے رہا
جو قلندر تھا سرپھرا ہی نہیں
زخم کیسا دیا ہے تونے مجھے
کسی مرہم سے جو بھرا ہی نہیں
راس آئے نہ کیوں یہ شب مجھ کو
دیپ دل کا کبھی جلا ہی نہیں
راہِ مرکز کہ جس پہ چلتے رہے
بس تسلسل رہا ، سِرا ہی نہیں
فوزیہ اختر
D.Topsia 2nd Lane
3rd floor/9
Kolkata-700039
Mob: 9231780544
8420756408
fauzia_akhter32@yahoo.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|