* ہوا چل رہی ہے *
ہوا چل رہی ہے
ہوا ساحلوں کی طرف چل رہی ہے
سمندر کی لہروں پر اُڑتے پرندے
کہاں جا رہے ہیں
ہم اپنی اُڑانیں اگر یاد رکھتے
تو اُڑتے پرندوں سے یہ پوچھ لیتے
کہاں جا رہے ہو
ہمیں چھوڑ کر تم کہاں جا رہے ہو
پرندو ! تمہاری اُڑانیں سلامت
ہمیں بھی سمندر پہ اُڑنا سکھا دو
سکھا دو ہمیں بھی
یہ چھوٹی بڑی ، آڑی ترچھی اُڑانیں
سکھا دو ہمیں زندگی کی زبانیں
جو تم بولتے ہو
ہم اپنی زباں میں بہت بے زباں ہیں
ہم اپنے جہاں سے بہت بدگماں ہیں
پرندو ! تم آزاد ہو، ہم کہاں ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ فاضل جمیلی
|