* دیر سے آنے نہ آنے کا سبب کیا پوچھنا *
غزل
٭……فیروزخسروؔ
دیر سے آنے نہ آنے کا سبب کیا پوچھنا
جانتا ہوں تجھ کو میں اے حیلہ جُو اچھی طرح
دو گھڑی آبیٹھ فرصت سے ہمارے پاس بھی
گفتگو آپس کی بھی کرلے کبھواچھی طرح
دور تک آباد ہو جاتا ہے شہرِ عکسِ جاں
آئینہ گر دیکھ لے اک خوبرو اچھی طرح
دوستوں کے حال سے میں ہوں بظاہر بے خبر
مجھ سے واقف ہیں مگر میرے عدو اچھی طرح
وہ بھی مل جائے گا خسروؔ، ہے رگِ جاں سے قریب
پڑھ نماز شوق پہلے کر وضواچھی طرح
**** |