* آب جو نکلے ورنہ چنگاری *
غزل
(غلام مرتضیٰ راہی( فتح پور
آب جو نکلے ورنہ چنگاری
ضرب تیشہ ہو سنگ پر کاری
چوں کہ اس کی زمیں ہے سرکاری
گھر ہے بنیاد سے مرا عاری
درپئے امن بھی رہیں گے ہم
جنگ کی بھی کریں گے تیّاری
کب تلک میری رات کا نمبر
کتنے دن اور صبح کی باری
ذرّے کو کائنات جانتی ہے
کتنا ہلکا ہے کس قدر بھاری
ایک خوشبو کے واسطے راہی
ہم نے چھوڑی نہ کوئی پھلواری
135, Pani, Fatehpur-212601 (U.P) |