donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Hafeez Anjum
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کتنی مائوں کے پیٹ کاٹے گئے زندہ ان *
(حفیظ انجم ( کریم نگر)

کتنی مائوں کے پیٹ کاٹے گئے
زندہ انسان ہیں جلائے گئے

کیا بتائوں میں خانہ ویرانی 
کتنے ماں باپ کے سہارے گئے
 جان لیتے ہیںجان دیتے ہیں
اس پہ دعویٰ ہے ہم ہی اچھے ہیں
 اس کو انسانیت نہیں کہتے
ان سے بہتر تو بس درندے ہیں
کل خدا کو جواب دینا ہے
اپنا سارا حساب دینا ہے
 اس عدالت سے کیسے چھوٹو گے
 سوچ لو کیا جواب دینا ہے
 امن اس طرح لا نہیں سکتے 
اس کو دہشت سے پانہیں سکتے
اور الجھتے ہی جائو گے سن لو
الجھنوں کو مٹا نہیں سکتے
زندگی کا یقیں نہیں انجمؔ
زندگی موت سے بھی سستی ہے
کس لئے زندگی کا بھلا مانگوں
 موت کی مجھ کو سرپرستی ہے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 349