donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Haider Ali Aatish
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دہن پر ہيں ان کے گماں کیسے کیسے *
دہن پر ہيں ان کے گماں کیسے کیسے 
کلام آتے ہیں درمیاں کیسے کیسے 

زمین چمن گل کھلاتی ہے کیا کیا
بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے

تمہارے شہیدوں میں داخل ہوئے ہیں
گل و لالہ و ارغواں کیسے کیسے

بہار آئی ہے نشّہ میں جھومتے ہیں
مریدانِ پیرِ مغاں کیسے کیسے

تپِ ہجر کی کاہشوں نے کیے ہیں
جُدا پوست سے استخواں کیسے کیسے

نہ مڑ کر بھی بے درد قاتل نے دیکھا 
تڑپتے رہے نیم جاں کیسے کیسے 

نہ گورِ سکندر نہ ہے قبرِ دارا
مٹے نامیوں کے نشان کیسے کیسے

بہارِ گلستاں کی ہے آمد آمد
خوش پھرتے ہیں باغباں کیسے کیسے

دل و دیدہِ اہلِ عالم میں گھر ہے
تمہارے لئے ہیں مکاں کیسے کیسے

توجہ نے تیری ہمارے مسیحا 
توانا کیے ناتواں کیسے کیسے

غم و غصہ و رنج و اندوہ و حرماں
ہمارے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے

تِری کلکِ قدرت کے قربان آنکھیں 
دکھاۓ ہيں خوش رو جواں کیسے کیسے 

کرے جس قدر شکرِ نعمت وہ کم ہے
مزے لوٹتی ہے زباں کیسے کیسے

(خواجہ حیدر علی آتش
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 317