* تھی وزارت ظلِّ سبحانی میں گم *
غزل
تھی وزارت ظلِّ سبحانی میں گم
شاہزادے رات کی رانی میں گم
رنگ محلوں کے دریچے کھول کر
ہیں مصاحب قصرِ سلطانی میں گم
لہر زیریں رات بھر اٹھتی رہی
تھا سمندر اپنی طغیانی میں گم
زر ، زمین و زن کی خاطر کٹ مرے
ابنِ آدم خوئے شیطانی میں گم
سرخ ، نیلے ، پیلے ، بھگوا سب رہے
اور حکومت کی نظر دھانی میں گم
مصرعۂ اول سنایا تھا ابھی
ہوگئے وہ مصرعۂ ثانی میں گم
ڈوب کر ابھرا کہاں ہمدم کوئی
جو ہوا انگور کے پانی میں گم
ہمدم نعمانی
42/1, Anwar Bagan, Kamarhatti
Kolkata-700058
Mob: 9333513935
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|