donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Haneef Tareen
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جو درد و غم میں رو دیا *
غزل نما

 حنیف ترین

جو درد و غم میں رو دیا
خوشی کو اسی نے کھو دیا
ثمر ہمارے ضبطِ غم نے جو دیا
نئے اُفق میں بیج اس کا بو دیا
سراب دشت کے تقاضے جب بھی سخت ہو گئے
تو میں نے اپنے زندگی کو دھوپ میں بھگو دیا
امینِ زندگی تجھے تم تو کس لئے حسیں دنوں کو ہجتوں میں کھو دیا
سرورِ ذات کو بھی خود
سراب میں ڈبو دیا
بھنور بھنور سے جو خراج لیتا حنیف اُسے
کنارے کی نحیف موج نے کہاں ڈبو دیا
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 305