donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Hasan Akbar Kamal
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ شخص تو مجھے حیران کرتا جاتا تھا *
وہ شخص تو مجھے حیران کرتا جاتا تھا
کہ زخم دے کے مجھے ان کو بھرتا جاتا تھا

دریچہ کھولتے جو ہاتھ ان میں تھی زنجیر
گلی سے ایک مسافر گزرتا جاتا تھا

بنائے جاتا تھا میں اپنے ہاتھ کو کشکول
سو میری روح میں خنجر اترتا جاتا تھا

اسے ملال سے تکتی تھیں گاؤں کی گلیاں
وہ نغمہ گر جو سیئے لب گزرتا جاتا تھا

بنائے جاتا تھا اس کو حسیں نجانے کون
بدن وہ پھول نہ تھا اور نکھرتا جاتا تھا

تلاشِ زر میں جواں کوچ کرتے جاتے تھے
کمال گاؤں* کا سب حسن مرتا جاتا تھا
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 540