* مجھے اِک خواب سا تڑپا رہا ہے *
مجھے اِک خواب سا تڑپا رہا ہے
نئی صورت کوئی دِکھلا رہا ہے
فضا میں نقرئی گھنگرو بجے ہیں!
دیوانہ راگ دیپک گا رہا ہے
تیری آنکھیں بھی پُرنم سی رہی ہیں
مری آنکھوں میں بھی دریا رہا ہے
’’آوارہ منش ہوتے جارہے ہو‘‘
’’ارے ناصح کسے سمجھا رہا ہے‘‘
چلو عامی وطن کو لوٹ آؤ
تیرے گھر سے سندیسہ آ رہا ہے
|