* تجھ سے بچھڑے تو کئی قسطوں میں بٹ کر *
غزل
تجھ سے بچھڑے تو کئی قسطوں میں بٹ کر روئے
کبھی دیوار ، کبھی در سے لپٹ کر روئے
توڑ کر باندھ سبھی ، آنکھ سے دریا نکلا
ہم تری یاد کے ساحل میں سمٹ کر روئے
ہم کو یہ دن بھی دکھائے ہیں جنوں نے اکثر
تیری تصویر سے لپٹے ، کبھی ہٹ کر روئے
مجھ سے منہ پھیر لیا توڑ کے جب رشتۂ دل
کس لئے آپ مری سمت پلٹ کر روئے
پھول کی طرح الگ ہوکے ترے گلشن سے
موسمِ گل میں بھی ہم گرد میں اٹ کر روئے
پیچھا چھوٹا ہی نہیں بابِ محبت سے کبھی
یہ سبق ہم کبھی بھولے کبھی رٹ کر روئے
جس پہ لکھا تھا کبھی نام ہمارا راقم
ہم اُسی ریت کے پرتوں کو الٹ کر روئے
عمران راقم
90H/2/1, Dr. Sudhir Basu Road,
Kolkata-700023
Mob: 9330661800
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|