|
* محبت سے محبت کی جہاں تعمیر کرلینا *
غزل
محبت سے محبت کی جہاں تعمیر کرلینا
ضرورت پر تم اپنے ہاتھ کو شمشیر کرلینا
ستائے جب تمہیں شامِ جدائی اے جہاں والو
خیالوں میں تم اپنے یار کی تصویر کرلینا
زمانہ آرہا ہے پُرخطر اب ہوش میں رہئے
نہیں تو پھر کوئی بچنے کی تم تدبیر کرلینا
ذرا بھی دیر مت کرنا ، جہاں تک جلد ممکن ہو
جو دیکھا خواب ہے اُس خواب کی تعبیر کرلینا
چلے ہو ساتھ لے کر پاگلوں کو جیل خانہ تک
وہ پاگل ہے ، اُسے بھی پابۂ زنجیر کرلینا
زمانہ چاہتا ہے آپ کو ، میں بھی ہوں خواہشمند
مجھے اپنوں میں شامل اے بتِ بے پیر کرلینا
کسی مشکل میں پھنس جائو کبھی تو سعیٔ پیہم سے
بچانا خود کو اے عرفاں کوئی تدبیر کرلینا
ڈاکٹر) عرفان الہ آبادی)
1st floor, Falt No.2, 76, Chingri Talab
Kamarhatti, Kolkatta-58
Mob: 9339442910
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|
|