donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Irfan Rasheed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کسی کے گھر کو میسر ہے مفلسی کا چراغ *
غزل

کسی کے گھر کو میسر ہے مفلسی کا چراغ
کسی مکان میں جلتا ہے روز گھی کا چراغ
ہماری ذات سے تیرا نباہ کیوں کر ہو
ترے دماغ میں جلتا ہے برتری کا چراغ
اُسی کے واسطے پیغامِ کامرانی ہے
جبیں پہ جس نے سجایا ہے بندگی کا چراغ
یہ چاہے گھی سے جلے یا جگر کے خوں سے جلے
بجھے گا ایک نہ اک دن یہاں سبھی کا چراغ
ستم گروں کی مذمت سے کچھ نہیں ہوگا
بجھا سکو تو بجھا دو ستم گری کا چراغ
تمہارے دل میں بھڑکتی ہے نفرتوں کی آگ
ہمارے سینے میں روشن ہے عاشقی کا چراغ
اندھیرا اُس کو شکنجے میں لے نہیں سکتا
جسے اُجال دے عرفان آگہی کا چراغ

عرفان رشید

3C/H/9, Gas Street, Raja Bazar
Kolkata-700009
Mob: 9007593581
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 338