* جب ہے قدرت کا اک شاہکار آدمی *
غزل
جب ہے قدرت کا اک شاہکار آدمی
کیوں نہ ہو نائبِ کردگار آدمی
چھوڑ کر راستہ اپنے اسلاف کا
ہوگیا کس قدر بے وقار آدمی
عشق ہی کی بدولت یہ عظمت ملی
حسن کا بن گیا راز دار آدمی
اپنے محسن سے کرتا نہیں ہے وفا
کھوچکا ہے یہاں اعتبار آدمی
سوچتا ہوں یہی آج کے دور میں
کیوں درندوں سے کرتا ہے پیار آدمی
ارضِ کشمیر سے خاکِ بیروت تک
ہر طرف آدمی کا شکار آدمی
ملتے رہتے ہیں ارشاد سے آج بھی
باوقار آدمی بے وقار آدمی
ڈاکٹر) ارشاد علی برکاتی)
40, Dr. Sudhir Basu Road, Khidir pur
Kolkata-700023
Mob: 8013477572 / 9007186315
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|