* ایک ہوا کا جھونکا تھا وہ *
کہمن
اشراق حمزہ پوری
مہمان
منظر:
ایک ہوا کا جھونکا تھا وہ
کرتا تھا جو سر سر سرسر
پیڑ کے سائے میں بیٹھا وہ
دیکھ رہا تھا کوئی منظر
کون تھا وہ، آئو یہ سوچیں
ڈر سے کانپ رہا تھا تھر تھر
آنکھوں سے آنسو جاری
ایک اضطراب تھا چہرے پر
کہمن:
ہوگا کوئی حالات کا مارا
منزل پر جو پہنچا ہوگا
میری نظر کہتی ہے مجھ سے
نزع میں کوئی بوڑھا ہوگا
٭٭٭
|