* اوروں کی طرح میری یہ تقدیر کہاں ہے *
غزل
اوروں کی طرح میری یہ تقدیر کہاں ہے
حصے میں مرے عشق کی جاگیر کہاں ہے
ہر قید سے آزاد ہے دیوانہ ترا آج
اب طوق و سلاسل کہاں زنجیر کہاں ہے
اِس دور کو اُس دور سے ترجیح نہ دیجئے
اِس دور میں اب عدل جہانگیر کہاں ہے
میں کس سے پتہ پوچھوں تری بزمِ طرب کا
اب ہوش میں شہزادیٔ تدبیر کہاں ہے
کردے جو مرے اس دلِ عاشق کو بھی گھائل
ترکش میں ترے ایسا کوئی تیر کہاں ہے
جو اپنی طرف کرلے بہرحال مرا دل
اب تیری محبت میں وہ تاثیر کہاں ہے
وہ روح رواں تھا تو غزل لکھتے تھے عشرت
اب زورِ قلم جذبۂ تحریر کہاں ہے
عشرت نبی نگری
52/1/1, Qazipara Lane, P.O. B.Garden
Howrah-3
Mob: 9831713799
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|