* اس دورِ سیاست میں کیا ہوگا خدا خیر *
غزل
اس دورِ سیاست میں کیا ہوگا خدا خیر
مغرب سے اٹھا شعلہ مشرق کا خدا خیر
ظالم نے گواہی دی ، مظلوم چڑھا سولی
قاتل کی حکومت ہے درپردہ خدا خیر
کس درجہ فضائوں پہ چھائی ہے گھٹا کالی
برسے گا کہاں بادل ساون کا خدا خیر
مسموم ہوائیں ہیں ، مخدوش ہے یہ دنیا
گزرا جو خدا حافظ ، آئندہ خدا خیر
نیرنگ سیاست میں دیکھا جو عجب کیا ہے
انسان بھی ڈستا ہے سانپوں سا خدا خیر
دنیا ہے عجب دنیا ، بیگانے کا شکوہ کیا
اپنا بھی یہاں دیتا ہے دھوکا خدا خیر
کیا حالِ زمانہ ہے ، اے شاد بتائیں کیا
کل کی ہے خبر کس کو ، موجودہ خدا خیر
ڈاکٹر) جمیل حیدر شاد)
11/1/H/7, Harshi Street, (Raja Bazar)
Kolkata-700009
Mob: 9339834059
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|