donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Jawaid Hayat
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* صحرا میں ظالموں کا بسیرا تها ہر طر *
صحرا میں ظالموں کا بسیرا تها ہر طرف
دِن میں بهی رات جیسا اندهرا تها ہر طرف
مسکین اور یتیم بهی ظلموں کا تهے شکار
ظالم کے اِقتدار کا ڈیرا تها ہر طرف
 
تهے بُت پرست لوگ خُدائ سے دُور تهے
باطِل کا تها عروُج سچّائ سے دُور تهے
قانون تهے امیر کے مظلوم تهے غریب
ایسے میں کم ہی لوگ بُرائ سے دُور تهے
 
کرتے تهے لوگ زِندہ دفن بیٹیاں جہاں
محفوظ نہ تهی عورتوں کی آبرو وہاں
سر پے تها بیکسوں کے بیبَسی کا آسماں
خوشبو و رنگ و نور سے خالی تهے گلستاں
نازِل ہوئے تهے دین جو ربِّ جلال کے
کرنے کو فرق بیچ حرام  اور حلال کے
جب لوگ اُنکو بهول کے گُمراه ہو گئے
پهنستے گئے اِبلیس کے پهندوں میں جال کے
 
اِنسان نے بنا لئے مَعبوُد  بے شمار
اُن کو رہا نہ زاتِ جلالی میں اعتبار
تب ہوکے پریشان فرِشتے اُٹهے پُکار
یا رَب تُو اپنے نُور کو دنیا پہ دے اُتار
 
آیا خُدا کی زات میں اِک جوشِ باجلال
لِکّها تها اُسنے عرش پہ کلمہ جو بے مثال
اُسکو اُتارنے کا صحی وقت تها وہی
تب فیصلا خُدا نے کیا ایک باکمال
اُٹهی انا الحق کی صدا آسمان سے
چهَٹنے لگی ظُلمت کی سِیاہی جہان سے
گهر آمنہ کے نور خدا نے اُتار کر
بهیجا رسُولِ پاک مُحمّد کو شان سے
 
 
بِکهرے فِضا میں رنگ ہزاروں بہار کے
آخِر کو ہوئے صاف دهُندهلکے غُبار کے
سورج کی چاند اور سِتاروں کی روشنی
پهَیلی جہاں میں گهر سے نئے تاجدار کے
 
 
فرمایا خدا نے کہ تُو رَصُول ہے میرا
باندها ہے ہم نے سَر پے تیرے دِین کا سہرا
پہنچا دے سب جَہان میں میرا یہی پیام
اب دِین کی تبلیغ فقط  کام ہے تیرا
سجدہ ء شُکر رَبِّ جلالی کے دِین پر
کرنے کے لِئے اُترے فرشتے زمین پر
بهیجے ملائکہ نے ہزاروں اُسے سلام
چهایا تها نُور کوثری جِسکی جبین پر
 
اِسلام پر خُدا نے کِئے دِین سب تمام
قُران کو خُدا نے دِیا آخری مقام
ہے رَب تمہارا ایک اِلاہی بهی وہی ہے
اللّہ کے رسُول نے سب کو دیا پیام
 
ایمان وہ لے آے جو تهے لوگ عقلمند
نادان کافِروں نے کِئے کان اپنے بند
باطِل کے ہر فریب کا پهِر بهی ہُوا زوال
پرچم خُدا کے دِین کا ہوکر رہا بُلند
 
 
ہے رَب تمہارا ایک ہمارے ہیں بے شُمار
کافِر تهے نامُراد جو کہتے تهے بار بار
مُمکِن نہیں ہے اپنے ہزاروں کو چهوڑ کر
بَس ایک رَب کی آپکے کرنے لگیں پُکار
کرتے ہیں آپ بات قیامت کی بار بار
آتا نہیں عزاب کیوں گر ہم ہیں گنہگار
کہ دیجئیے خُدا سے کہ ہم کو دِکهائے وہ
گر ہے کہیں عزاب تو پهِر کیوں ہے اِنتظار
 
تهی ضِد یہ کافِروں کی نہ تهی بات یہ عجیب
فرمایا خُدا نے کہو اِن سے میرے حبیب
سمجهے ہیں جِس عزابِ قیامت کو دوُر یہ
ہے سامنے ہمارے اور اِن سے بهی ہی قریب
 
 
سچّی نہیں ہے یا حبیب اِن کی کوئ بات
آنکهوں پہ ڈال بیٹهے ہیں یہ لوگ حِجابات
جلدی نہیں مُجهکوکوئ  حکمت ہے یہ میری
ڈالونگا اِن کو آگ میں مَیں یومِ حِسابات
پرچم خُدا کے دِین کا اُٹهتا چلا گیا
اور کافروں کا حوصلہ گهَٹتا چلا گیا
دنیا میں ہر مقام تک پہنچا خُدا کا دِین
اور مومِنوں کا کارواں بڑهتا چلا گیا
 
کرتے مُسلماں جو عمل اِس قرآن پر
رکهتے ہیں سدا زکر خُدا کا زُبان پر
دُنیا و آخرت میں وہی ہونگے سُرخرو
ایمان جِن کے دِل میں ہے اللّہ کی شان پر
 
ہے جِس کسی کو شک زرا بهی قرآن پر
وہ دیکهے سر اُٹها کے کبهی آسمان پر
مَشرق سے اُبهرتے ہوئے سورج کو دیکه لے
قائم ہے کائنات خُدا کی امان پر
 
بِکهرے ہوئے فلک پہ سِتاروں کو دیکه لے
اُڑتے ہوئے ہوا میں پرِندوں کو دیکه لے
کِهلتے ہوئے زمین پہ پهولوں کو دیکه لے
چلتے ہوئے پانی میں سفینوں کو دیکه لے
 
پڑهتے تو ہیں قرآن سمجهتے نہیں اُسے
لازم ہے ترجمہ بهی ہے تفسیر بهی لازم
پانے کو حِدایات عمل بهی ہے ضروری
ہونے کو مُسلمان ہے تدبیر بهی لازم
 
جنّت بهی سامنے ہے جہنّم بهی سامنے
تُو چل کسی بهی راہ پہ ےہ تجه کو اِختیار
ہے خوب تر نِظام خُدا کی خُدائ کا
لیتا ہے اِمتحان خُدا دےکے اِختیار
 
مانے کوئ یا کہ نہیں مانے کوئ اُسے
ہے در حقیقت ایک خُدا ایک اِلاہی
ہے بے نیاز وہ نہیں محتاج کسی کا
اِنکار ہے جِس کو ہے فقط اسکی تباہی
 
نہ کر شریک اور کسی کو خُدا کے ساته
نہ مانگ مسلمان کسی اور سے مراد
نہ جا مراد لیکے کسی کے مزار پر
کہ دے نہیں سکتا تجهے کچه وہ اجل کے بعد
 
کر سجدہ مسلمان رَب کی زات کے لئے
کر شُکر تُو اُسی کا ہر اِک بات کے لئے
ہے اُسکی خُدائ ہے فقط اُسکی خُدائ
ہے ایک اِلاہی ہے فقط ایک اِلاہی
 
**************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 424