* یوں اپنے آپ کو تم بے وقار مت کرنا *
غزل
یوں اپنے آپ کو تم بے وقار مت کرنا
امیر زادوں میں اپنا شمار مت کرنا
کسی کا شیشۂ دل چور چور ہوجائے
کبھی بھی ایسی روش اختیار مت کرنا
مری وفا مرے اخلاص کا تقاضہ ہے
کبھی وفائوں کی سرحد کو پار مت کرنا
کسک کی لذتیں دل کو پسند ہیں میرے
چلانا تیر مگر دل کے پار مت کرنا
بھڑک اٹھیں نہ کہیں برف زار میں شعلے
گلوں کی وادی کو تم خاردار مت کرنا
وہ لاکھ سونے کا بھی روپ دھار کر آئیں
فریب کاروں کا تم اعتبار مت کرنا
مجھے ملا ہے بزرگوں سے یہ سبق جاوید
کسی کا دامنِ دل تار تار مت کرنا
جاوید مجیدی
5/2, G.C.R.C Ghaat Road, Shibpur
Howrah-711102
Mob: 9433337319
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|