donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Jawed Majeedi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ جو آفاق کی سرحد سے گزر جاتے ہیں *
غزل

وہ جو آفاق کی سرحد سے گزر جاتے ہیں
جانے وہ لوگ نگاہوں سے کدھر جاتے ہیں
اُن کی دہلیز پہ جانے کے یہی ہیں آداب
جو بھی جاتے ہیں لئے دیدۂ تر جاتے ہیں
تیری یادوں کے چمکتے ہوئے جگنو جاناں
شام ہوتے ہی فضائوں میں بکھر جاتے ہیں
سامنے آگ کا دریا ہو کہ غم کا صحرا
پائوں رکتے نہیں بے خوف و خطر جاتے ہیں
جن کی محفل میں نہیں اہلِ ہنر کی توقیر
اُن کی محفل میں کہاں اہلِ ہنر جاتے ہیں
ہم تو خائف نہیں امواجِ بلا سے یارو
اپنی کشتی میں لئے ہم تو بھنور جاتے ہیں
رہ گزارِ غمِ ہستی ہے بہت ہی دشوار
ہم کو معلوم ہے جاوید مگر جاتے ہیں

جاوید مجیدی

5/2, G.C.R.C Ghaat Road, Shibpur
Howrah-711102
Mob: 9433337319
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 319