donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Josh Malihabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نقشِ خیال دل سے مٹایا نہیں ہنوز *
غزل

٭……شبیر حسن جوش ملیح آبادی

نقشِ خیال دل سے مٹایا نہیں ہنوز
بے درد میں نے تجھ کو بھلایا نہیں ہنوز
تیری ہی زلفِ ناز کا اب تک اسیر ہوں
یعنی کسی کے دامِ میں آیا نہیں ہنوز
یادش بخیر جس پہ کبھی تھی تیری نظر
وہ دل کسی سے میں نے لگایا نہیں ہنوز
محرابِ جاں میں تونے جلایا تھا خود جسے
سینے کا وہ چراغ بجھایا نہیں ہنوز
بے ہوش ہو کے جلد تجھے ہوش آگیا
میں بد نصیب ہوش میں آیا نہیں ہنوز
تو کاروبارِ شوق میں تنہا نہیں رہا
میرا کسی نے ہاتھ بٹایا نہیں ہنوز
گردن کو آج بھی تری بانہوں کی یاد ہے
یہ منتوں کا طوق بڑھایا نہیں ہنوز
مرکر بھی آئے گی یہ صدا قبر جوشؔ سے
بے درد میں نے تجھ کو بھلایا نہیں ہنوز
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 382